Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

تشویش‘ بوریت‘ الجھنیں اور ان کا حل

ماہنامہ عبقری - ستمبر 2015ء

بوریت سے نجات کیلئے اپنی قوتوں کو حرکت میں لائیں۔ خود اپنے بارے میں اپنی رائے کو بہتر بنائیں کوئی ایسا کام کریں جو آپ کو اچھا اور بامعنی لگتا ہو۔ اگر یہ بوریت اس لیے ہے کہ آپ کے اندر کوئی بات اظہار کا راستہ نہ پانے کی وجہ سے پھنسی ہوئی ہے تو اس کا کھلم کھلا اظہار کریں

ایسے مسائل جو عام زندگی میں ہمیں پیش آتے ہیں اور ان کے باعث متعدد افراد اپنی زندگی کو مشکلات سے تعبیر کرلیتے ہیں حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ تھوڑی سی کوشش کرکے ہم اپنے مسائل کو حل اور مشکلات کو دور کرسکتےہیں۔
کون ہے جو نہیں چاہتا کہ اسے کوئی رہنما مل جائے جو مشکل وقت میں اس کی صحیح سمت میں رہنمائی کرسکے۔ ان کو دور کرنے کا راستہ دکھا سکے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ذیل میں چند تجاویز اور ہدایات دی جارہی ہیں جو زندگی کے تمام طبقات کیلئے نہایت فائدہ مند ہیں۔ ان تجاویز کی مدد سے آپ اپنے مسائل‘ دشواریوں اور خطرات پر قابو پانا سیکھ جائیں گی کیونکہ اگر مسائل کو حل نہ کیا جائے تو پوری زندگی اور فرد کی شخصیت میں ہمیشہ کیلئے ایک کمی رہ جاتی ہے۔
تشویش سے نجات حاصل کریں: آپ نے اکثر ایسے لوگ دیکھیں ہوں گے جنہیں عموماً کسی نہ کسی معاملے میں فکر لاحق رہتی ہے۔ وہ زیادہ تر یہی سوچتے ہیں کہ حالات بگڑنے والے ہیں۔ گویا تشویش ایک ذہنی رویہ ہے جو معاملات کے سلسلے میں ڈراؤنی فکروں سے دوچار رکھتا ہے۔
موجودہ دور میں آدمی اس مرض (تشویش) کا خصوصیت سے شکار دکھائی دیتا ہے۔ تشویش آدمی میں کئی ذہنی اور جسمانی علامات ابھارنے کا سبب بنتی ہے۔ ان چیزوں کے علاوہ اس کے ذہن میں ’’خوف‘‘ اجاگر ہوجاتا ہے اور یہ خوف بے حد پریشان کن ہوتا ہے۔ اس سے بری بات یہ ہوتی ہے کہ آدمی خود ہی اپنے خیالات کو روکنے کی کوشش کرتا ہےاوپر سے وہ پرسکون نظر ٓانا چاہتا ہے مگر اس کے اندر خوف اور تشویش بڑھتی جاتی ہے۔ تشویش سے نجات حاصل کرنے کیلئے مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کرسکتے ہیں۔اپنے خوف‘ خواہشات اور دبی ہوئی ضروریات کو نوٹ کرلیں ان کی شناخت کرلیں انہیں خود اپنے آپ سے نہ چھپائیں۔ خود کو یہ کہہ کر دھوکہ نہ دیں کہ ’’مجھے اس کی کوئی شدیدضرورت نہیں‘‘ خواہشات اور محسوسات کو دبانے سے توانائی ضائع ہوتی ہے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ’’مجھے تو غصہ نہیں آتا۔‘‘
جائزہ لیں کہ آپ کی تشویش کہیں فضول اور بے معنی تونہیں۔ یہ اکیلے پن کے احساس سے تو نہیں ابھری۔ ان کاموں میں خود کو تھکانے کی ضرورت نہیں جو آپ کی تشویش دور کرنے کی صلاحیت نہ رکھتے ہوں۔ مصروفیات ذرادیر کیلئے تشویش روک سکتی ہیں مگر مستقلاً نہیں۔ تشویش کو ختم کرنے کیلئے حقیقت پسندی بہت ضروری ہے۔ اسے مکمل طور سے ختم کرنے کی کوشش نہ کریں۔ زندگی میں ہر وقت بے یقینی اور خطرے کا عنصر ضرور رہتا ہے۔ صرف ان خطرات کو پیش نظر رکھیں جو واقعی حقیقی ہیں۔ورزش سے بھی تشویش کم ہوتی ہے۔ کم ازکم آدھا گھنٹہ ورزش ضرور کیا کریں۔ کوئی ایسا کام کریں جو جسم کو مسلسل ایک خاص انداز میں حرکت دینے والا ہو۔یادرکھیں تصور میں کوئی بات سوچنا اور چیز ہے اور عملاً کچھ کرنا اور چیز ہے۔ لہٰذا خواہ مخواہ کی سوچوں کو اپنے اوپر مسلط نہ کریں۔
بوریت سے نجات: اشیاء مقامات‘ افراد یا کام میں دلچسپی نہ ہونے یا نہ لینے کی وجہ سے ہمارے اندر جو کیفیت پیدا ہوتی ہے اسے بوریت کہتے ہیں۔ اکثر اوقات ہم اسے متبادل مسئلے کا نام دے دیتے ہیں۔ زیادہ تر یہ موجودہ مسئلے کی بے کیفی کی بجائے کسی اور اہم معاملے سے کنی کترانے کا نتیجہ ہوتی ہے۔ بہت سے لوگ بوریت کو کوئی بڑا مسئلہ نہیں سمجھتے۔ لیکن اگر اس پر قابو نہ پایا جائے تو یہ بعد میں ڈیپریشن کا باعث بن جاتی ہے۔ بوریت سے نجات کیلئے اپنی قوتوں کو حرکت میں لائیں۔ خود اپنے بارے میں اپنی رائے کو بہتر بنائیں کوئی ایسا کام کریں جو آپ کو اچھا اور بامعنی لگتا ہو۔
اگر یہ بوریت اس لیے ہے کہ آپ کے اندر کوئی بات اظہار کا راستہ نہ پانے کی وجہ سے پھنسی ہوئی ہے تو اس کا کھلم کھلا اظہار کریں۔ کسی کام میں مشغول ہوجائیں۔ کوئی ذمہ داری قبول کریں۔ اپنی یادداشت میں موجود ماضی کی کامیابی یا کوئی اور اچھی بات ابھاریں اور اس سے لطف اندوز ہوں۔ کسی ایسی جگہ جہاں انتظار کرنے کا امکان ہو تو اپنے ساتھ کوئی دلچسپ کتاب یا میگزین وغیرہ لے جائیں۔اپنے کاموں کے بارے میں سنجیدگی سے منصوبہ بندی کریں۔ اپنی موجودہ احتیاجات کاجائزہ لیں اور اپنے لیے مناسب مقاصد کا تعین کریں۔
بڑی الجھنوں سے نجات: ہم سب کی زندگی میں چھوٹی بڑی الجھنیں تو آتی ہی رہتی ہیں۔ تاہم ایسی الجھنیں جو فوری اور خطرناک نوعیت کی ہوں اگر دفع بھی ہوجائیں۔ تب بھی تکلیف دہ یادیں اپنے پیچھے چھوڑ جاتی ہیں۔ یہ الجھنیں ہمیں سبق بھی سکھاتی ہیں۔ اکثر دشواریاں شروع میں واقعی بے حد پریشان کن لگتی ہیں۔ تاہم اس سے دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔
اپنے دل کی آواز سنیں: کل کو فراموش کرکے اپنے دل کے حقائق پر نگاہ ڈالیں۔ اکثر اس عمل سے ہمیں درپیش دشواری سے نکلنے کا کوئی راستہ دکھائی دے جاتا ہے۔ ہمارے بزرگوں کا کہنا تھا کہ کچھ کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچ لو مگر آج ہمارے لیے زیادہ موزوں یہ ہوگا کہ ہم پہلے محسوس کریں اور محسوس کرنے کے بعد سوچیں۔ آدمی جذبات سے خالی ہوکر حرکت میں نہیں آسکتا۔ عقل اور جذبات کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔
ناکامی کے چند اسباب: یہ خیال کہ پیسے کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا‘ غلط ہے۔ اگر اس بات کو درست مان لیا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ آدمی خوشحال ہونے تک اپنی پریشانی کو دور کرنے کی کوشش ہی نہ کرے۔ ماضی اور حال کا ٹکراؤ۔ ذہنی طور پر متبادل راستہ نکالنے سے رک جانا۔ یہ سوچنا کہ اب حالات قابو میں نہیں آسکتے۔ مشکل وقت میں گھبرا جانا۔ کوئی بھی مسئلہ ہو چوبیس گھنٹے سے زیادہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر مت بیٹھیں۔ اسے بدلنے کیلئے کوشش ضرور شروع کردیں۔
غیرمعمولی مسائل کے حل کی تجاویز: مسئلہ جتنا دشوار ہوگا اسی قدر اس کا حل بھی غیرمعمولی ہوگا۔ زندگی کے مسئلے بھی‘ ریاضی کے سوالات کی مانند ہیں جو جوڑنے اور گھٹانے سے ہی حل ہوتے ہیں۔ کیا ضروری ہے؟ اور کون اس میں اہم ہے؟ دونوں کا پتہ کریں۔ یہ مت سوچیں کہ جس نے آپ کو دشواری میں ڈالا ہے‘ جان بوجھ کر ڈالا ہے۔ کسی کے غلط کاموں کو بُرا ضرور کہیں اور حقائق کا سامنا کرنے کی ہمت پیدا کریں۔
پہلے اپنے مسئلے کے سبھی پہلوؤں کا اچھی طرح جائزہ لے لیں۔ خود کو اپنی جگہ سے ہٹا کر دوسروں کی جگہ پر رکھیں اور سوچیں۔ دیکھیں کہ دوسروں کا کردار کس طرح معاملے کو متاثر کررہا ہے۔ اس کے بعد ماضی کے تجربات اور حالات کو دیکھتے ہوئے اپنی کوششوں کو بروئے کار لائیں۔مذکورہ بالا تجاویز پر اپنی قوت ارادی سے عمل کرکے ہم نہ صرف خود کو درپیش مشکلات سے نجات حاصل کرسکتے ہیں بلکہ اپنی زندگی کو مزید پرسکون بھی بناسکتے ہیں۔ مسلمان ہونے کے ناطے ہمیں پریشانی اورمشکل کے وقت خدا کی ذات پر بھروسہ کرنا چاہیے اور اس سے تعلق جوڑنا چاہیے کیونکہ یہ روحانی تعلق ہمیں ہر قسم کی ذہنی و جسمانی پریشانیوں اور الجھنوں سے بچاسکتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 974 reviews.